رسائی

ٹیکسٹ سائیز

رنگوں کے اختایارات

مونوکروم مدھم رنگ گہرا

پڑھنے کے ٹولز

علیحدگی پیمائش

Image: Screenshot/ YouTube

رپورٹنگ

سائیڈ ٹریک نہ ہوں: منصوبہ بندی اور تحقیقات پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے نکات

یہ مضمون ان زبانوں میں بھی دستیاب ہے

تحقیقاتی صحافت کے منصوبے نازک، پیچیدہ اور وقت طلب ہو سکتے ہیں۔ کہانی میں گم ہونے سے بچنے کے لیے کہانی سے پہلے کے مراحل سے لے کر تحقیق، فیلڈ ورک اور اپنی تحقیقات کی اشاعت تک رپورٹرز کو منصوبہ بندی کرنے کے لیے اقدامات کی ضرورت ہوتی ہے۔

‏‎تیرویں عالمی تحقیقاتی صحافتی کانفرنس  (#GIJC23)  میں ایما جوہانسن اور جیسیکا زیگرر نےتحقیقاتی منصوبوں کی پلاننگ میں رپورٹرزکی مدد کرنے کے لیے ٹپس شیئر کیں۔ مذکورہ صحافیوں کا تعلق مالمو میں علاقائی اخبارات ہیلسنبراگ ڈاگبلاڈ سیڈسوینسکن  کے انضمام کے نتیجے میں شائع ہونے والے سویڈش آؤٹ لیٹ ایچ ڈی سیڈسوینسکن سے ہے۔

‏‎حال ہی میں تحقیقاتی صحافیوں کے لیے ایک معلوماتی کتابچہ گُرمر("ڈگ مور/مزید کھوجو”) شائع کرنے والی جوہانسن اور زیگرر نے تحقیقات کی رہنمائی میں مدد کرنے کے لیے چار مراحل بشمول آغاز، تحقیق، تحریر اور اختتامی مرحلے کی نشاندہی کی اور خاکہ پیش کیا کہ رپورٹرز اور ایڈیٹرز کو کن مراحل پر کیا کرنا چاہئے.

‏‎”شارٹ کٹس لینا آسان ہے البتہ بطور ایڈیٹر آپ کا کردار اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی شارٹ کٹ نہ لے۔” — ایما جوہانسن، ایچ ڈی-سیڈسوینسکن کی تحقیقاتی صحافی

‏‎ابتدائی مرحلہ

‏‎پہلے مرحلے کے لیے جوہانسن اور زیرگر دس سوالات کی ایک فہرست تجویز کرتی ہیں تاکہ اس بات کا تعین کرنے میں مدد ملے کہ آیا کوئی کہانی قابل تعاقب ہے بھی یا نہیں۔

‏‎• کہانی کیا ہے جس کی آپ چھان بین کرنا چاہتے ہیں؟

‏‎• کیا یہ عوامی مفاد میں ہے؟

‏‎• کیا یہ ثابت ہو سکتا ہے؟

‏‎• کیا اس میں تحقیقات کی ضرورت ہے؟

‏‎• کیا یہ مقامی ہے؟

‏‎• کیا یہ نامعلوم ہے؟

‏‎• کیا کوئی متاثر ہے؟

‏‎• کیا یہ دلکش ہے؟

‏‎• کیا کسی کو جوابدہ ٹھہرایا جا سکتا ہے؟

‏‎• کیا آپ یہ کام کرنا چاہتے ہیں؟

‏‎زیگرر نے کہا کہ اگرچہ پہلا سوال واضح معلوم ہو سکتا ہے لیکن کسی تفتیشی خیال میں یہ ہمیشہ واضح نہیں ہوتا۔ "اگر آپ اس سوال کا جواب ایک دو جملوں میں نہیں دے سکتے تو اس بات کا خطرہ ہے کہ یہ خیال بہت وسیع اور مبہم ہے، اس صورت میں تحقیق مشکل ہو جائے گی،تفتیش معاملے کی تہہ تک جانے کا بہت بہتر موقع فراہم کرتی ہے اور آپ جانتے ہیں کہ یہ وہ تحقیقات ہیں جو بہترین ثابت ہوں گی۔”

‏‎جوہانسن نے کہا کہ ہر روز عوامی مفاد کے بارے میں سوچنا صحافت ہے۔ "کیا یہ واقعی دوسروں سے متعلقہ ہے،اور بہت سے دوسرے لوگوں کے لئے متعلقہ ہے؟ کیونکہ یاد رکھیں، ہم اس تفتیش میں بہت زیادہ وقت اور وسائل لگانے جا رہے ہیں،”

تیسرے نکتے یعنی کہانی کو ثابت کیے جانے کے حوالے سے زیگرر کا کہنا کہ ابتدا میں اس بات پر غور کیا جائے کہ مسئلے اور کہانی کی چھان بین کیسے کی جاسکتی ہے۔ "اس مرحلے پر یقیناً ہم ابھی نہیں جانتے اور تحقیق شروع نہیں ہوئی،لہذا یہ ثبوت فراہم کرنے کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ سوچنا ہے کہ اس کو ثابت کرنے کے لئے ثبوت کیسے حاصل کئے جائیں گے، کن دستاویزات کی ضرورت ہے، کون سے انٹرویوز، فلمیں، تصاویر اور اگر کچھ خفیہ یا گمنام ذرائع پر یہ  بہت زیادہ انحصار کرتا ہے تو پھر آپ کیسے آگے بڑھیں گے؟”

‏‎زیگرر نے مزید کہا کہ صحافیوں کو اس بات پر غور کرنے کی ضرورت ہے کہ آیا کہانی مقامی ہے۔ ان کے اور جوہانسن کے لیے اس کا مطلب جنوبی سویڈن ہے لیکن یہ معیار نیوز روم اور سامعین/ ناظرین کے لحاظ سے مختلف ہو سکتا ہے۔

‏‎جوہانسن کے مطابق چیک لسٹ پر آخری سوال اپنے آپ سے پوچھنا ہے: کیا آپ یہ کام کرنا چاہتے ہیں؟ "آپ کو شوق ہونا چاہیئے اسے کرنے کا۔” "تحقیقاتی منصوبے میں کامیابی کے لیے اس میں آپکی مکمل توجہ ہونا بہت ضروری ہے۔ لہذا ہم نہیں سوچتے کہ ہمیں اس کے بغیر آغاز کرنا چاہئے۔”

‏‎اگر چیک لسٹ کے بعد بھی آپ اس تحقیق پر کام کرنا چاہتے ہیں تو زیگرر کا کہنا ہے، "ہمیں یہاں یہ فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے کہ ہم کیا، کب اور کیسے کر سکتے ہیں۔”

” ‏‎ابتدائی مطالعہ صرف بڑے نیوز رومز کے لیے نہیں جہاں بہت سارے وسائل اور وقت ہوتا ہے” بلکہ زیگرر کا کہنا ہے کہ، "یہ چھوٹے نیوز رومز کے لیے بھی مفید ٹول ہے۔” وہ کہیتے ہیں، "آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آپ صحیح آئیڈیا کا انتخاب کریں اور جب آپ ٹیموں میں بھی کام کر رہے ہوتے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ہر ایک کا پلان یکساں رہے۔ ورنا اس بات کا خطرہ ہے کہ آپ مختلف سمتوں میں جا رہے ہیں۔”

جوہانسن نے کہا کہ ان کے مینول کے مطابق تحقیق سے پہلے تیاری میں ایک مفروضہ شامل کریں: یہ پوچھنا کہ یہ تحقیق کرنی کیوں ضروری ہے، خاص طور پر ایک ایسے نیوز روم میں جہاں دونوں وقت اور وسائل کی کمی ہو۔ تحقیقات کے لئے ایک طریقہ کار تیار کرنا، جاننا کہ ہم زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم کیا حاصل کر سکتے ہیں، بشمول نیوز روم کس حدتک تحقیقات کو آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے، یہ جاننا کہ تحقیق کے موضوع پر پہلے کیا شائع ہوا ہے اور تحقیقات کے لیے وقت کا تخمینہ لگانا۔

‏‎”مفروضہ تحویو سے پہلے مطالعے کے لیے اہم ہے اور مفروضوں کے ساتھ کام کرنا ہمارے خیال میں اس بات کو یقینی بنانے کا بہترین طریقہ ہے کہ تفتیش بہت زیادہ نہ پھیلے،” انہوں نے کہا۔ "یہاں کام مفروضے کو مرتب کرنا ہے اور مقصد یہ بتانا ہے کہ آپ کو کس چیز کی چھان بین کرنی چاہیے، آپ کیا جاننے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ سب پر واضح ہو جائے۔”

‏‎انہوں نے کہا کہ مفروضے کا ٹھوس اور درست ہونا ضروری ہے کیونکہ آپ اسے اپنی تحقیق شروع کرنے کے لیے استعمال کرنے جا رہے ہیں۔ آپ اس کی جانچ کرنے جا رہے ہیں اور اگر یہ بہت مبہم ہے تو اس کی جانچ کیسے کریں گے؟” انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سب سے اہم چیز صرف کسی بھی سمت سے شروع کرنا نہیں ہے بلکہ ایک سمت سے شروع کرنا ہے اور یہ شاید آپ کو راستے میں دوسری سمتوں میں لے جائے۔

‏‎تحقیق کا مرحلہ

‏‎زیرگر نے وضاحت کی کہ تحقیقی مرحلے کے دوران رپورٹر تمام معلومات کو تلاش کرنے اور اس کی تصدیق کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ درج ذیل تجاویز رپورٹرز کو تحقیق کے مرحلے کی جانب بڑھنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ "پہلی ٹِپ یہ ہے کہ ترتیب کو برقرار رکھیں اور اپنی فائل کو اپنے کمپیوٹر میں ترتیب دیں، اپنی دستاویزات کو نام دیں، تمام دستاویزات ہر انٹرویو، ہر چیز کو صحیح نام دیں۔”

‏‎جوہانسن جرنل یا ڈائری استعمال کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔ "ہم صرف ایک تاریخ پر سب سے آسان فارم استعمال کرتے ہیں اور جو ہم ہر روز کرتے ہیں وہ لکھتے ہیں۔ یہاں تک کہ اگر میں کسی کو فون کرتی ہوں اور وہ شخص فون کا جواب نہیں دیتا ہے تو میں لکھتی ہوں کیونکہ اچانک آپ دس لوگوں کو کال کرنے والے ہیں اور آپ بھول جاتے ہیں۔”

جوہانسن نے مزید کہا کہ آپ کو وقتاً فوقتاً اس ڈائری کا جائزہ لینا اور پڑھنا چاہیے۔ "اکثر اوقات پچھلی معلومات جو آپ کو شروع میں ملی تھی جو آپ نے نوٹ کی تھیں مگر وہ اتنی اہم نہیں لگی تھی وہ نئے حقائق سامنے آنے کے بعد مزید دلچسپ ہو جاتی ہے۔”

‏‎زیگرر نے کہا کہ وہ ترتیب اور ایک ٹائم لائن کے ساتھ بھی کام کرتی ہیں جس میں ان کی تحقیقات میں تاریخوں کی بنیاد پر واقعات کی فہرست ہوتی ہے۔

‏‎تحقیقی مرحلے میں ایڈیٹر ایک قدم پیچھے ہٹ سکتا ہے جب کہ رپورٹر قیادت کرتا ہے۔ "لیکن آپ کو ابھی بھی کچھ قسم کے چیک اِن کرنے ہوں گے۔ اس طرح سے آپ آسانی سے اور جلد از جلد کسی بھی مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں،” جوہانسن نے مزید کہا ایڈیٹر کو یقیناً مفروضے کا جائزہ لینا چاہیے،نئے حقائق سامنے آنے پر اسے تبدیل کرنا چاہیےاور رپورٹرز کیا کر رہے ہیں اس میں دلچسپی ظاہر کریں- لیکن تفصیلات میں نہ جائیں کیونکہ آپ کو بطور ایڈیٹر بس جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔”

‏‎ان کا کہنا تھا کہ ایڈیٹر کو سائیڈ ٹریکس کے بارے میں فیصلے کرنے چاہئیے اور ٹیم کو مزید آگے بڑھنے اور اہم سوالات کے جوابات حاصل کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔

‏‎تحریری مرحلہ

‏‎”مضمون یا مخطوطہ لکھنا شروع کرنے کے لیے زیادہ انتظار نہ کریں، جب آپ لکھنا شروع کرتے ہیں تو آپ کی توجہ فراموش شدہ تفصیلات پر جا سکتی ہے۔ بھلے تحقیق مکمل نہ ہو پر کہیں نا کہیں سے لکھنے کا آغاز کر دینا چاہیے اور یہ ایڈیٹر کے سامنے آنے کا وقت ہے۔”

‏‎جوہانسن کا کہنا تھا "ایڈیٹر پڑھ کر، تعمیری رائے دے کر، دوبارہ ملاقات کرکے اور کچھ اور رائے لے کر آتا ہے مل جل کر آپ ایک بہترین تحقیقاتی مضمون بنا سکتے ہیں۔”

اختتامی مرحلہ

‏‎یہ مرحلہ وہ ہوتا ہے جب رپورٹر ڈیڈ لائن کے قریب ہوتا ہے اور مضمون شائع ہونے والا ہوتا ہے۔

‏‎”یہاں سب سے اہم چیز حقائق کی جانچ ہے،” زیگرر نے کہا۔ "ہم ہمیشہ اپنی تحقیقات پر لائن با لائن کرتے ہیں۔ سطر بہ سطر یہ بتاتے ہیں کہ ہم یہ کیسے جانتے ہیں، ہمارے پاس کون سی دستاویزات ہیں اور ہمارے پاس کیا ثبوت ہیں۔”

‏‎انہوں نے کہا کہ یہ حقائق کی جانچ پڑتال کا ایک معروف طریقہ ہے اور بہت مفید ہے۔ "معلومات کے ہر ٹکڑے، ہر بیان، نمبر، اور یہاں تک کہ مکمل تحقیقات میں نتائج کی تصدیق کی جاتی ہے، یہ وقت طلب لیکن ضروری ہے۔ شائع کرنے سے کچھ وقت پہلے یہ سب کرنا اس لیے بھی ضروری ہے تاکہ آپ وہ اضافی تحقیق کر سکیں جس کی آپ کو ضرورت ہے۔

‏‎حقائق کی فعال جانچ پڑتال ایڈیٹر ان چیف کے لیے ناموں کی اشاعت اور دیگر اخلاقی و قانونی مسائل کے بارے میں فیصلے کرنا آسان بناتی ہے: "ہم جانتے ہیں کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ نے کئی سال کام کیا ہے یا ابھی اپنا کیریئر شروع کیا ہے، غلطیاں ہمیشہ ہو سکتی ہیں۔ کبھی کبھی یہ لاپرواہی کی وجہ سے ہوتا ہے، کبھی آپ نے غلط اندازہ لگایا ہے اور کبھی کبھی آپ کو واقعتاً کچھ سمجھنے میں غلط فہمی ہوئی ہے،” زیگرر نے کہا۔

‏‎جوہانسن نے کہا کہ ایڈیٹر ان چیف آخری مرحلے میں ضروری تبدیلیاں کرنے کے لیے توانائی برقرار رکھتے ہیں۔ "آخر میں شارٹ کٹس لینا آسان ہے۔ بس اسے ختم کرنا، صرف اسے شائع کرنا اور آگے بڑھنا ہے۔ ایک ایڈیٹر کے طور پر آپ کا کردار اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی شارٹ کٹ نہ لے۔”

‏‎ڈونٹ گیٹ اسٹک ان سائڈ ٹریکس پر مکمل جی آئی جے 23 پینل کی ویڈیو دیکھیں ، پلان حاصل کریں۔

 

 

 

ہمارے مضامین کو تخلیقی العام لائسنس کے تحت مفت، آن لائن یا پرنٹ میں دوبارہ شائع کریں۔

اس آرٹیکل کو دوبارہ شائع کریں


Material from GIJN’s website is generally available for republication under a Creative Commons Attribution-NonCommercial 4.0 International license. Images usually are published under a different license, so we advise you to use alternatives or contact us regarding permission. Here are our full terms for republication. You must credit the author, link to the original story, and name GIJN as the first publisher. For any queries or to send us a courtesy republication note, write to hello@gijn.org.

اگلی کہانی پڑھیں

Karachi Sewerage and Water Board corruption investigation, Dawn newspaper

‎کراچی کی واٹر سپلائی چین میں کرپشن اور ’ٹینکر مافیا‘ پر تحقیقات

کراچی کے پانی کی فراہمی کے بحران کی تحقیق کرنت والی ٹیم نے جی آئی جے این کو بتایا کہ انہوں نے یہ کہانی کیسے کی — اور پاکستان کے سب سے بڑے شہر میں تحقیقاتی صحافت کو کس قسم کی مشکلات کا سامنا ہے