رسائی

ٹیکسٹ سائیز

رنگوں کے اختایارات

مونوکروم مدھم رنگ گہرا

پڑھنے کے ٹولز

علیحدگی پیمائش

مختلف ممالک میں کام کرنیوالے تحقیقاتی صحافیوں کا آپس میں رابطہ بڑھانے کی ضرورت پہلے کبھی اتنی محسوس نہیں کی گئی جتنی اب ہے اور وجہ صاف ظاہر ہے ہم ایک ایسے دور میں رہ رہے ہیں جدھر نہ صرف کاروبار ایک سے زیادہ ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں بلکہ جرائم بھی

اسوقت 100 سے زیادہ ممالک کے تحقیقاتی صحافی مختلف وارداتوں کا کھوج لگانے میں ایکدوسرے کیساتھ ملکر کام کر رہے ہیں ان کو بین الاقوامی صحافت کا "خصوصی دستہ” کہنا غیر مناسب نہیں ہوگا پیشہ وارانہ فرائض کو احسن طریقے سے سر انجام دینے کیلئے ان صحافیوں کو بہترین تربیت اور ٹیکنالوجی کی بھی ضرورت ہے جسے پورا کرنے کیلئے یہ نیٹ ورک موجود ہے جسے آپ گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلزم نیٹ ورک کے نام سے جانتے ہیں

ہمارا نیٹ ورک

نقشے کے تفصیلی مطالعہ کیلۓ یہاں کلک کریں

ہمارا مشن: ہم تحقیقاتی صحافیوں کے درمیان رابطہ کاری جیسی خدمات بین الاقوامی سطح پر انجام دینے کے ساتھ ساتھ پیشہ وارانہ مہارت بڑھانے کیلئے بھی معاونت فراہم کرتے ہیں بالخصوص ان صحافیوں کو جو مشکل ترین حالات میں میں بھی اپنے فرائض سرانجام دیتے ہوئے پسے ہوئے طبقات کی آواز بنتے ہیں.

اہم سرگرمیاں: ہماری زیادہ توجہ درج ذیل امور پر مرکوز ہے
1) تحقیقاتی صحافت بارے تربیتی مواد کی فراہمی اور بوقت ضرورت مختلف ممالک کے صحافیوں کے درمیان رابطے کا کردار ادا کرنا

2) دنیا کے مختلف حصوں میں تحقیقاتی صحافت میں ہونیوالی جدت، معلومات کا کھوج لگانے کے لئے نت نئے طریقوں اور تربیتی پروگراموں بارے معلومات شائع کرنا

3) علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر تربیتی کانفرنسوں کا انعقاد اور اس کام میں مشغول دیگر تنظیموں کو معاونت فراہم کرنا

4) تحقیقاتی صحافت کے حوالے سے اداروں کے قیام اور انکو پائیدار بنانے کے حوالے سے راہ نمائی فراہم کرنا

5) ڈیٹا جرنلزم میں اپنائے جانیوالے نت نئے طریقوں کی ترویج میں مدد کرنا اور انہیں فروغ دینا

6) عوامی ریکارڈ اور ڈیٹا کی مفت فراہمی بارے جاری کوششوں میں اپنا کردار ادا کرنا

 ہمارا بڑھتا ہوا دائرہ کار

کانفرنسںز اور ورکشاپس:  2012 سے لیکر اب تک ہمارے پروگراموں کی تعداد دگنی ہو چکی ہے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ہماری آخری کانفرنس میں 130 ممالک سے 1200 افراد نے شرکت کی ترقی پذیر ممالک کے صحافیوں کی ایسے پروگراموں میں شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ہمارا ایک فیلوشپ پروگرام ہے جسکے ذریعے درخواست گزاروں کا خالص میرٹ پر انتحاب کیا جاتا ہے علاوہ ازیں ہم علاقائی ورکشاپس اور کانفرنسوں کے انعقاد میں بھی مدد کرتے ہے

ریسورس سنٹر: ہمارا ایک فری آن لائن ریسورس سنٹر بھی ہے جس سے 100 سے زائد ممالک کے صحافی مستفید ہوتے ہیں وہاں آٹھ زبانوں میں مواد موجود ہے جو انگریزی، عربی، چینی، فرانسیسی، روسی، ہسپانوی اور بنگالی زبانوں میں ہے اور آہستہ آہستہ اردو زبان میں بھی آ رہا ہے دستیاب مواد میں سینکڑوں ٹپ شیٹس، ویڈیوز اور رپورٹنگ گائیڈز بھی موجود ہیں اسی لئے مواد کے متلاشی صحافیوں کیلئے پہلی ترجیح ہماری ویب سائٹ ہوتی ہے

ہیلپ ڈیسک اور بروقت جواب کی فراہمی: ہیلپ ڈیسک 2012 میں بنا تھا تب سے لیکر اب تک یہ 8500 سے زائد درخواستوں کا جواب دے چکا ہے جن میں مختلف قسم کی معاونت کی درخواست بھی ہوتی ہیں جیسا کہ رپورٹنگ، ڈیٹا، خبر کے ذرائع بارے راہنمائی، مختلف لوگوں سے رابطہ کرنے اور تحقیقاتی صحافتی مراکز قائم کرنے کے حوالے سے راہ نمائی کی درخواستیں

میڈیا اداروں کو پائیدار بنانا: مفاد عامہ کیلئے کام کرنے والے میڈیا اداروں کو تربیتی مواد فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مطلوبہ مہارت حاصل کرکے اپنے آپکو متوازن اور پائیدار بنا سکیں اس سلسلے میں اب ہم آن لائن تربیتی پروگراموں کیلئے نصاب ترتیب دینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ اس کی رسائی دنیا کے کسی بھی کونے میں رہنے والوں کیلئے ممکن ہو۔

مواد کی اشاعت اور دائرہ کار میں توسیع: ہم مختلف زبانوں میں مواد شائع کرتے ہیں اور اس کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھی صحافیوں تک پہنچاتے ہیں زیادہ تر یہ مواد تحقیقاتی صحافت کے نت نئے طریقوں اور ڈیٹا جرنلزم بارے ہوتا ہے جس کو روزانہ فی اوسط 100 ممالک سے لوگ ہماری انگریزی ویب سائٹ سے دیکھتے ہیں دوسری زبانوں میں شائع ہونیوالے مواد کے قارئین اس سے الگ ہیں۔

ممبر بننے کے فوائد: رکن اداروں کو مختلف خدمات فراہم ک جاتی ہیں جیسا کہ مفت یا رعایتی نرخوں پر سافٹ وئیر کی فراہمی، ہیلپ ڈیسک، ریسورس سنٹر اور کانفرنسوں میں شمولیت کیلئے ترجیحی بنیادوں پر رسائی، فنڈ اکٹھا کرنے اور اس سے متعلقہ دیگر امور پر مفت راہنمائی فراہم کرنا شامل ہیں

ہمارے پیشے کے لوگوں کو بہت سے مسائل کا سامنا ہے ۔۔۔۔ جیسا کہ گرفتاریاں اور قاتلانہ حملے، سنسرشپ، اخبارات کی بندش، ہتک عزت کے مقدمے، مالی مسائل اور میڈیا مالکان کا عدم تعاون، تاہم اگر ان مشکلات کا موازنہ اس امر کیساتھ کیا جائے کہ ہم کتنی تیزی سے پوری دنیا میں تحقیقاتی صحافت کو فروغ دے رہے ہیں تو اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مسائل ہماری ترقی کی رفتار کم نہیں کر سکتے

آئیں ہمارا حصہ بنیں:

"گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلزم نیٹ ورک ہر لحاظ سے ایک کامیاب ادارہ ہے مخیر ادارے اور سول سوسائٹی کے لوگ اس بات کے معترف ہیں کہ یہ عالمی سطح پر ممتاز تحقیقاتی صحافیوں کا ایک فورم ہے جو اس پیشے کی ترقی اور اسکے دوردراز علاقوں تک پھیلاؤ کیلئے مشترکہ جدوجہد کر رہے ہیں یہ ادارہ اس مقام پر ہے جدھر وہ کثیر الملکی سطح پر مشترکہ تحقیقاتی منصوبوں پر کام کیلئے راہ نمائی کر سکے مزید برآں جھوٹی خبروں اور دیگر ایسے عوامل کا توڑ تلاش کر سکے جو حکمرانوں کا احتساب کرنے کیلئے درکار عوامی صلاحیت کو متاثر کر رہے ہیں گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلسٹس نیٹ ورک اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے بھر پور انداز میں کام کر رہا ہے”

ایلن ہیوم، انٹرنیشنل میڈیا ڈویلپمنٹ ایڈوائزر

گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلزم نیٹ ورک کی مختصر تاریخ: اس نیٹ ورک کی بنیاد 2003 میں ڈنمارک کے دارالحکومت کوپن ہیگن میں اس وقت رکھی گئی جب دنیا بھر سے 300 صحافی دوسری عالمی کانفرنس برائے تحقیقاتی صحافت میں شرکت کیلئے اکٹھے ہوئے تھے اسوقت سے لیکر آج تک 89 ممالک سے 235 ادارے اس نیٹ ورک کے رکن بن چکے ہیں

ہر دوسرے سال ایک بین الاقوامی کانفرنس برائے تحقیقاتی صحافت کا انعقاد ہوتا ہےجس کے ذریعے 2001 سے لیکر اب تک 140 ممالک سے 8000 سے زائد صحافی شرکت کر چکے ہیں گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلسٹس نیٹ ورک براعظم ایشیا کی سطح پر بھی اسی نوعیت کی ہر دوسرے سال کانفرنس کے انعقاد میں شریک میزبان ہوتا ہے مزید برآں اس نیٹ ورک کی رکن تنظیمیں افریقہ میں کانفرنس برائے تحقیقاتی صحافت کا باقاعدگی سے انعقاد کرتی ہیں جسکے لئے جوہانسبرگ میں قائم وٹس یونیورسٹی کا تعاون شامل ہوتا ہے پہلی اور دوسری گلوبل کانفرنس کا انعقاد2001 اور 2003 میں کوپن ہیگن میں ہوا بعد میں ہونیوالی کانفرنسیں ایمسٹرڈیم (2005)، ٹورنٹو (2007)، للے ہیمر (2008)، جنیوا (2010)، کییو (2011)، ریو ڈی جینیرو (2013)، للے ہیمر (2015)، جوہانسبرگ (2017) اور ہیمبرگ (2019) میں منعقد ہوئیں

یہ سال 2011 کی بات ہے جب یوکرائن کے دارلحکومت کییو میں بین الاقوامی کانفرنس کیلئے تحقیقاتی صحافی اکٹھے ہوئے تھے وہاں ایک عبوری سیکرٹریٹ بنانے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ کانفرنسوں کے انعقاد کیلئے ہونے والے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جا سکے اور تحقیقاتی صحافیوں کی تیکنیکی معاونت کیلئے نیٹ ورک کی استعداد کار بڑھائی جا سکے سیکرٹریٹ کا باقاعدہ آغاز فروری 2012 میں ہوا، ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا نام ڈیوڈ کیپلن ہے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر اور سیکرٹریٹ دونوں گلوبل انویسٹیگیٹو جرنلزم نیٹ ورک کے بورڈ کو جوابدہ ہیں جو منتحب شدہ ممبران پر مشتمل ہوتا ہے

اس نیٹ ورک کا اندراج 2014 میں بطور غیر منافع بخش تنظیم امریکی ریاست میری لینڈ میں ہوا جبکہ جولائی 2015 میں امریکی محکمہ ٹیکس نے آرٹیکل501 (سی) (3) کے تحت اس کا اندراج غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر کیا جس کا مطلب یہ ہے کہ اسکو ملنے والے مالی عطیات ٹیکس کٹوتی سے مستثنی ہیں

اہم دستاویزات:

ٹیکس استثنی کے طریقہ کار بارے خط

اہم نکات بحوالہ تشکیل ادارہ

مفادات کے تصادم بارے پالیسی

غیر امتیازی سلوک بارے پالیسی

غلط کاموں پر اندر سے آواز اٹھانے والوں بارے پالیسی

بائی لاز

دوبارہ اشاعت بارے رہنما اصول

سالانہ ٹیکس فارمز 990