

این آئی سی اے آر25 سے چار جدید اور وقت کی بچت کرنے والے تحقیقاتی ڈیٹا کے مفت ٹولز
یہ مضمون ان زبانوں میں بھی دستیاب ہے
تحقیقاتی رپورٹرز اور مدیران کی میزبانی میں ہونے والی حالیہ این آئی سی اے آر ۲۰۲۵ ڈیٹا جرنلزم سمٹ میں مارچ کے مہینے میں چار دن تک امریکی شہر منی ایپلس میں جمع ہونے والے ۹۵۰ شرکاء اور ڈیٹا ماہرین کے لیے تحقیقاتی آلات اور تکنیکوں کا خزانہ کھولا گیا۔
جی آئی جے این آنے والے ہفتوں میں تحاریر کی ایک سیریز میں ان جدید ترین ذرائع کا جائزہ لے گا اور ان تکنیکوں کو اجاگر کرے گا جو ہم سمجھتے ہیں بین الاقوامی تحقیقاتی صحافت کی برادری کے لیے سب سے زیادہ مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔ نیچے دی گئی اس سلسلے کی پہلی قسط میں ہم کچھ مفت اور آسانی سے استعمال ہونے والے ڈیجیٹل آلات کا تعارف پیش کر رہے ہیں جنہیں این آئی سی اے آر کے مقررین نے انتہائی فائدہ مند اور رپورٹرز کی جانب سے عمومی طور پر کم استعمال شدہ قرار دیا ہے۔
سمرائز ڈاٹ ٹیک
وہ عوامی تقریبات جو کئی گھنٹوں پر محیط ہوتی ہیں اور صحافیوں کے لیے دلچسپی کا باعث ہوتی ہیں چاہے وہ پارلیمانی سماعتیں ہوں، ریگولیٹری ایجنسیوں کی میٹنگز ہوں یا براہِ راست نشریاتی پروگرام ہوں، دنیا کے کئی ممالک میں باقاعدگی سے یوٹیوب پر اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔ لیکن چند ہی رپورٹرز کے پاس اتنا وقت ہوتا ہے کہ وہ ان طویل ویڈیوز کو دیکھیں اور ان کے اہم نکات کو تحریری شکل میں لائیں خصوصاً جب ویڈیوز ایک یا اس سے زیادہ گھنٹوں پر محیط ہوں۔
تاہم، این آئی سی اے آر 25 میں پیش کیے جانے والے ایک اے آئی پر مبنی ٹول سمرائز ڈاٹ ٹیک ایک انتہائی سادہ اور وقت بچانے والا حل پیش کرتا ہے۔ آپ صرف ویڈیو کا یو آر ایل سرچ بار میں لکھیں، ”جمع کریں“ پر کلک کریں اور اس گفتگو کا ایک تفصیلی اور کافی حد تک قابلِ اعتماد خلاصہ حاصل کرنے کے لیے تقریباً دس سیکنڈ انتظار کریں۔ اس کے علاوہ، یہ ٹول ٹائم لائن لنکس شامل کر کے صحافت کے معیار پر پورا اترتا ہے۔ رپورٹرز ان لنکس پر کلک کر کے اس خلاصے میں خبر کے قابل تبصروں پر جا سکتے ہیں۔ آپ ان اجلاسوں کی دیگر صارفین کی طرف سے تیار کی گئی ٹرانسکرپٹس بھی دیکھ سکتے ہیں۔ البتہ ایک حد یہ ہے کہ یہ سروس ہر مہینے صرف پانچ مفت اپ لوڈز کی اجازت دیتی ہے۔
”میں نے ایک اسکول بورڈ میٹنگ کی ڈیڑھ گھنٹے کی ویڈیو اپ لوڈ کی اور اسے اس میٹنگ کے دوران ہونے والی گفتگو کا ایک بہترین خلاصہ تیار کرنے میں تقریباً دس سیکنڈ لگے،“ ساہن جرنل کی ڈیٹا رپورٹر سنتھیا ٹو نے بتایا۔ ”اور جب آپ ”مزید دکھائیں“ پر کلک کرتے ہیں تو یہ میٹنگ کے مواد کا پانچ پانچ منٹ کے حصوں میں خلاصہ کر دیتا ہے۔ اس کی خاص بات یہ ہے کہ آپ ٹائم لائن لنکس پر کلک کرتے ہیں اور یہ آپ کو ویڈیو کے اسی مخصوص لمحے پر واپس لے جاتا ہے۔“
انہوں نے مزید کہا کہ ”اس ٹول کی خامی یہ ہے کہ انگریزی کے علاوہ دیگر زبانوں کی ویڈیوز کے خلاصے اتنے قابلِ بھروسہ نہیں ہوتے۔ لیکن میرے خیال میں یہ ایک بہترین ٹول ہے لہٰذا آپ بھی اسے ضرور آزما کر دیکھیں۔“
ویسل ویوئر
اگرچہ بہت سی تحقیقات بہترین سبسکرپشن پر مبنی میرین ٹریفک جیسے شپ ٹریکنگ ٹولز کی مدد سے ممکن ہوئی ہیں۔ این آئی سی اے آر کی ایک سیشن میں ایک ایسا مفت شپ ٹریکنگ ٹول پیش کیا گیا جس میں کئی ایسی خصوصیات شامل ہیں جو خاص طور پر صحافیوں کے لیے مفید ہیں۔ گلوبل فشنگ واچ اور ماہی گیری کی انٹیلیجنس کی غیر منافع بخش ٹی ایم ٹی کا تیار کردہ ٹول، ویسل ویوئر، تقریباً 100,000 ماہی گیری اور غیر ماہی گیری دونوں اقسام کے جہازوں کے لیے بنیادی اور جدید سرچ آپشنز فراہم کرتا ہے۔ اس میں عوامی رجسٹریوں کے اعداد و شمار، بندرگاہوں کے دوروں کی تفصیلات اور 2012 سے لے کر اب تک کے تفصیلی سفر کا مانیٹرنگ ڈیٹا شامل ہے۔
ایک حالیہ سمندری حادثے کی تحقیق کی تفصیلات بتاتے ہوئے بیلنگ کیٹ کے سینئر محقق لوگن ولیمز نے کہا کہ یہ ٹول جہازوں کے افسران کی ذمہ داری سے بچنے کی کوششوں کو بے نقاب کرنے میں مددگار ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا ”بہت سے عمدہ ٹریکنگ ذرائع دستیاب ہیں لیکن یہ میرا ذاتی پسندیدہ ٹول ہے۔ یہ بالکل مفت ہے اور یہ موجودہ اور پرانے اے آئی ایس (آٹومیٹک آئیڈنٹیفیکیشن سسٹم) ڈیٹا کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی بھی وسیع سہولت فراہم کرتا ہے۔ [ہماری تحقیق میں] آپ دیکھ سکتے ہیں کہ جہاز نے کون سا راستہ اختیار کیا، اس کا سفر کہاں سے شروع ہوا اور آپ وہ دلچسپ مقامات بھی دیکھ سکتے ہیں کہ کہاں جہاز نے اپنے لوکیشن ٹرانسمیٹر کو بند کر دیا۔“
فری ڈاٹ لا / ری کیپ
بہت سے بین الاقوامی تنازعات، پابندیوں کی خلاف ورزی سے متعلق مقدمات اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے تنازعات امریکہ کی وفاقی عدالتوں کے نظام میں دائر کی جانے والی درخواستوں یا شواہد کی صورت میں نظر آتے ہیں۔ اگرچہ امریکہ پی اے سی ای آر ٹول کے ذریعے ڈیجیٹل کورٹ دستاویزات کا دنیا کا سب سے جامع نظام پیش کرتا ہے لیکن ایک مسئلہ جس کا شکوہ امریکی اور بین الاقوامی صحافی اکثر کرتے ہیں، وہ یہ ہے کہ آپ کو ان عوامی دستاویزات کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے ادائیگی کرنا پڑتی ہے اور بعض اوقات طویل دستاویزات کی صورت میں یہ لاگت کافی زیادہ ہو جاتی ہے۔
تاہم، ایک ایکسٹینشن فری ڈاٹ لا / ری کیپ اس کا بلامعاوضہ حل پیش کرتی ہے جس کے ذریعے دنیا بھر کے صحافی بغیر کسی قیمت کے اس کے پہلے سے اپ لوڈ کی گئی عدالتی دستاویزات کے وسیع ذخیرے میں تلاش کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، کورٹ لسنر ڈاٹ کام / ری کیپ نامی ایک ٹول آپ کو ان مقدمات سے متعلق نئی فائلنگز کے بارے میں الرٹس بھیجتا ہے جن کی آپ پیروی کر رہے ہوں۔ اور آپ اسے استعمال کرنے کا طریقہ آن لائن سیکھ سکتے ہیں۔
مک کلیچی میڈیا کے صحافت میں اے آئی انویشن کے ایڈیٹر ٹائلر ڈیوکس نے بتایا کہ ”ری کیپ کو فری لا پراجیکٹ چلاتا ہے جو ایک گروہ ہے جس میں صحافیوں کی طرح یہ شدید غصہ پایا جاتا ہے کہ ہمیں وفاقی عدالتی دستاویزات کے لیے ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔“ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ ”جب کوئی شخص یہ ایکسٹینشن استعمال کرتے ہوئے کسی دستاویز کی ادائیگی کرتا ہے تو اس کا سسٹم اس دستاویز کو خود بخود فری لا کے ڈیٹا بیس میں اپ لوڈ کر دیتا ہے۔ اس کے بعد جو بھی شخص اس دستاویز تک رسائی حاصل کرنا چاہے گا اسے مفت حاصل کر سکتا ہے۔ بہت زیادہ امکانات ہیں کہ کہیں کوئی وکیل یا کوئی صحافی اس دستاویز کے لیے پہلے سے ادائیگی کر چکے ہیں۔ یہ سہولت مخصوص شواہد کے لیے بھی کار آمد ہے۔ آپ ان مقدمات کے لیے بھی الرٹس حاصل کر سکتے ہیں جن کی آپ پیروی کر رہے ہیں جو ایک بہت اچھا ذریعہ ہے۔“
آر اے ڈبلیو گرافس
اگرچہ ڈیٹا ریپر اور فلورِش جیسے بہترین ویزولائزیشن ٹولز شائع شدہ تحقیقات میں اکثر استعمال کیے جاتے ہیں لیکن رپورٹرز کو اکثر رپورٹنگ کے عمل کے دوران اپنے ڈیٹا کی سادہ اور فوری گرافیکل پیشکش کی ضرورت ہوتی ہے۔آپ کو پیچیدہ ڈیٹا کو سمجھنے میں رہنمائی دینے کے علاوہ، یہ ایڈیٹر یا کسی ممکنہ ذریعہ کو ایک سادہ بار چارٹ، میٹرکس پلاٹ، یا ببل چارٹ دکھانے کے لیے بھی اکثر مددگار ثابت ہوتا ہے۔
پوجا دانتے واڈیا ریایلٹر ڈاٹ کام کی ڈیٹا جرنلسٹ ہیں اور پہلے لاس اینجلس ٹائمز کی سابقہ گرافکس رپورٹر رہ چکی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اوپن سورس آر اے ڈبلیو گرافس ویب ایپ نہ صرف بریفنگز اور برین اسٹارمنگ کے لیے موزوں ہے بلکہ ڈیڈ لائن پر تیز رفتاری سے چارٹ بنانے اور شائع کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔
آر اے ڈبلیو گرافس ”ڈیٹا کو جلدی سے بصری شکل میں تبدیل کرنے کے لحاظ سے حیرت انگیز ہے،“ دانتے واڈیا نے کہا۔ ” یہ بہت کار آمد ہوتا ہے جب آپ ڈیٹا کا فوری تجزیہ چاہتے ہیں اور جلدی سے یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ کون سا چارٹ سب سے زیادہ مناسب ہوگا تاکہ آپ کا ایڈیٹر فوری طور پر دیکھ سکے کہ ڈیٹا کیا دکھا رہا ہے۔ یہ برین اسٹارمنگ کے لیے بہت اچھا ہے۔ اور آپ کو اس کے لیے سائن اپ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔ یہ اس قدر تیز رفتار ہے۔“
اس ایپ میں سینکی ڈایاگرام سے لے کر ہیٹ میپس تک 30 چارٹ ماڈلز شامل ہیں اور اس کا یوٹیوب چینل ہر چارٹ کو تیار کرنے اور ایکسپورٹ کرنے کے لیے مددگار ٹیوٹوریلز پیش کرتا ہے۔ ویب سائٹ کے مطابق جو ڈیٹا آپ اس ٹول میں اپ لوڈ کرتے ہیں وہ محفوظ ہونا چاہیے کیونکہ ”جو ڈیٹا آپ داخل کریں گے وہ صرف آپ کے ویب براؤزر کے ذریعے پروسیس ہوگا۔“
روان فلپ جی آئی جے این کے سینئر رپورٹر ہیں۔ وہ اس سے پہلے جنوبی افریقہ کے سندے ٹائمز کے چیف رپورٹر تھے۔ انہوں نے ایک غیر ملکی نامہ نگار کے طور پر دنیا کے دو درجن سے زائد ممالک سے خبروں، سیاست، بدعنوانی اور تنازعات پر رپورٹنگ کی ہے۔