رسائی

ٹیکسٹ سائیز

رنگوں کے اختایارات

مونوکروم مدھم رنگ گہرا

پڑھنے کے ٹولز

علیحدگی پیمائش

رپورٹنگ

موضوعات

ٹِک ٹاک کی تحقیقات کے لیے راہ نما گائیڈ

یہ مضمون ان زبانوں میں بھی دستیاب ہے

وائرل کلپس سے آگے، ہونٹ اور آواز کی ہم آہنگی :ٹِک ٹاک کی تحقیقات کے لیے راہ نما گائیڈ

اَننیک موسواور جوآنا وائلڈ

ٹِک ٹاک کی ویڈیوز گذشتہ چند سال کے دوران میں بڑی تیزی سے مقبول ہوئی ہیں ان کے مختصر دورانیے کے کلپس ہوتے ہیں ان میں لوگوں کو رقص کرتے، کسی دھن یا گانے پر ہونٹ ہلاتے، مختلف وائرل چیلنجز کرتے دیکھا جاسکتا ہے یہ قدرے ایک نیا پلیٹ فارم ہے جہاں صارفین مختصر دورانیے کے ویڈیو کلپس اَپ لوڈ کرسکتے ہیں اور وہ ان میں اپنی من پسند تبدیلیاں کرسکتے ہیں یہ اب غیر فعال ایپ وائن کے مشابہ ہے

اگر ٹِک ٹاک کا ویڈیو شیئرنگ کی دوسری سروسز سے موازنہ کیا جائے تو اس کی ویڈیوز بہت مختصر ہوتی ہیں اس ایپ کے ذریعے صرف 15 سیکنڈ اور 60 سیکنڈ دورانیے کی ویڈیو بنائی جاسکتی ہے البتہ صارفین کے پاس یہ انتخاب ہوتا ہے کہ وہ 15 سیکنڈ اور 60 سیکنڈ سے کم دورانیے کی بھی ویڈیو بنا سکتے ہیں لیکن وہ ایک منٹ کی حد کوعبور نہیں کرسکتے نیز اس پر بنائی جانے والی آئٹمز میں لطائف یا موسیقی پر زیادہ توجہ مرکوز کی جاتی ہے

ایپ کا آغاز اور ارتقاء

ستمبر 2016ء میں چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے ڈویِن کے نام سے ویڈیو شیئرنگ کی ایک ایپ بنائی تھی۔اس ایپ نے چین میں بڑی کامیابی حاصل کی تھی اور صرف ایک سال میں اس کے صارفین کی تعداد 10 کروڑ سے متجاوز ہوگئی تھی اور روزانہ ایک ارب سے زیادہ صارفین اس کی ویڈیوز کو دیکھتے تھے

ستمبر 2017ء میں ڈویِن کی بین الاقوامی شکل ٹِک ٹاک کے نام سے متعارف کرائی گئی تھی 2018ء میں بائٹ ڈانس نے امریکا میں ایک اور مقبول ویڈیو ایپ ’میوزیکل ڈاٹ لائی‘ کو خرید کر لیا تھا

ٹِک ٹاک نے بڑی کامیابی حاصل کی ہے اور ‘سینسر ٹاور’ کے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق 2019ء کی آخری سہ ماہی میں ایپ اسٹور اور گوگل پلے سے اس کو ڈاؤن لوڈ کیے جانے کی تعداد ڈیڑھ ارب سے متجاوز ہوچکی تھی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مغرب میں تو بہت زیادہ مقبول سمجھی جاتی ہے لیکن یہ بھارت میں سب سے زیادہ مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی گئی ہے اس کے علاوہ بھی اس نے دنیا کے بہت سے ممالک میں کامیابی کے جھنڈے گاڑے ہیں

دنیا بھر میں صارفین کی بہت زیادہ تعداد کے پیش نظر اوپن سورس ریسرچ کمیونٹی کے پاس اس ایپ کے بارے میں تحقیقات کے بہت سے مواقع موجود ہیں اور اس پلیٹ فارم کو تحقیقات میں استعمال کیا جاسکتا ہے اس گائیڈ میں ہم ٹِک ٹاک پر تحقیقات کے مختلف پہلووں کا جائزہ لیں گے اور اس پلیٹ فارم کی حدود کے بارے میں بھی بحث کریں گے

صارف بارے معلومات

جب آپ ایک پروفائل (شخصی خاکہ) کو دیکھتے ہیں تو اس کے دو فیچر ایسے ہوتے ہیں جو تمام تر توجہ کو اپنی جانب مبذول کرلیتے ہیں ان میں ایک تو صارف کا نام اور اس کی پروفائل تصویر ہے ہم اس گائیڈ میں پروفائل تصویر کے بارے میں تو بعد میں تفصیل سے گفتگو کریں گے لیکن یہاں یہ بتانا ضروری ہے اور یہ بات ذہن نشین رہنی چاہیے کہ ٹِک ٹاک کے بیشتر صارفین پروفائل تصویر میں اپنا صرف چہرہ استعمال کرتے ہیں

ٹِک ٹاک کے کسی بھی پروفائل میں درج ذیل تفصیل ہوگی اس میں بعض تو منفرد چیزیں ہوگی اور بعض نہیں:
ا۔ پروفائل تصویر/اواتار،اس میں ڈیفالٹ اختیار کی وجہ سے صارف کے نام کا صرف پہلا حرف استعمال کیا جاتا ہے (جیسے، جان اسمتھ کے لیے جے)
2۔ صارف کا منفرد نام(کسی وقفے کے بغیر)

3۔ نام ڈسپلے (منفرد نہیں ہوتا،اس میں وقفہ شامل کیا جاسکتا ہے)

4۔ فالوئنگ (پیروی)،فالوورز(پیروکار) اور لائیکس (پسند)۔
5۔ بائیو گرافی (حیات نامہ)
صارف نام (enzoknolyt, below) اس کے اکاؤنٹ کے یو آر ایل میں بھی استعمال کیا جائے گا اپریل 2020ء سے قبل انگریزی کے چھوٹے حروف میں صارف کا نام بھی تھا لیکن ٹِک ٹاک نے تب اس کو صارف کے انٹرفیس میں تبدیل کردیا تھا

ٹِک ٹاک پر ڈسپلے نام جان اسمتھ “John Smith” (دونوں ناموں میں وقفہ) کے بہت سے مختلف صارفین ہوسکتے ہیں لیکن انگریزی کے چھوٹے حروف میں "johnsmith” جان اسمتھ کا صرف ایک ہی صارف نام ہوگا

کوئی صارف جن لوگوں کی خود پیروی کررہا ہے اور اس کے اپنے پیروکاروں کی تعداد بھی صارف کے شخصی خاکے (پروفائل) کا حصہ ہوتی ہے۔اسی طرح اس کو دوسرے اکاؤنٹس سے جتنی زیادہ تعداد میں پسند کیا جاتا ہے، وہ بھی اس میں شامل ہوتی ہے اس میں معلومات کا آخری ٹکڑا صارف کے مختصر تعارف سے متعلق ہوتا ہے لیکن اس کو ہمیشہ ہی مکمل نہیں کیا جاتا ہے ان معلومات کو لاگ اِن کیے بغیر بھی دیکھا جاسکتا ہے

پروفائل تصاویرکو ڈاؤن لوڈ کرنا

اگر آپ ٹِک ٹاک پر کسی کا پروفائل ویب براؤزر یا کسی موبائل ڈیوائس پر دیکھ رہے ہیں تو آپ شخصی خاکے کی معلومات کو مختلف ٹکڑوں میں دیکھ سکیں گے اس میں سرچ کا فنکشن بھی موجود ہوتا ہے اور پروفائل تصویروں کو ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے
انسٹاگرام سے ایک پروفائل تصویر کوبہتر ریزولیشن سائز کے ساتھ ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے ایک منفرد طریقہ استعمال کیا جاتا ہے وہ یہ کہ اس کو ویب براؤزر کے ’’انسپیکٹ ایلیمنٹ‘‘ فنکشن کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں اس طریقے کو کروم اور فائرفاکس میں کسی بیرونی ویب سائٹ یا ٹول کے بغیر استعمال کیا جاسکتا ہے

ایک ویب براؤزر ،کروم یا فائرفاکس استعمال کریں آپ وہاں پر جس پروفائل کی تحقیق کرنا چاہتے ہیں اس پر جائیں اور پروفائل تصویر پر دائیں کلک کیجیے ’’انسپیکٹ ایلمینٹ‘‘(عنصر کا معائنہ) کا انتخاب کیجیے (کروم پر صرف ’’انسپیکٹ‘‘ کا انتخاب ہوگا) آپ کے براؤزر پر ڈویلپر کی ونڈو آپ کی سکرین کے آدھے دائیں حصے میں کھل جائے گی پھر آپ کو ایک مخصوص سیٹ کوڈ کو دیکھنے کی ضرورت ہوگی اور اس کو وہاں ظاہر ہونا چاہیے

اگر آپ کروم استعمال کررہے ہیں تو آپ جس کوڈ کی تلاش میں ہیں وہ یہ ہے: "img src=”

اس کے بعد آپ کا مطلوبہ یو آر ایل آجائے گا

اگر آپ فائر فاکس استعمال کرتے ہیں تو کوڈ ان الفاظ سے شروع ہوگا:img” class” اور اس کے بعد src=
کے ساتھ آپ کا مطلوبہ یو آر ایل آ جائے گا

کوڈ میں یو آر ایل پانے کے بعد آپ اس پر دایاں کلک کرسکتے ہیں اور پھر ’’ایک نئے ٹیب‘‘ میں کھولنے کا انتخاب کیجیے اگر آپ بڑی پروفائل تصویر حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو بالکل آخر یا یو آر ایل میں نمبر تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی

اگر تصویر کا سائز تبدیل نہیں ہوتا تو یہ شاید اس وجہ سے ہوگا کہ اس سے بڑی تصویر دستیاب ہی نہیں ہے اس کا انحصار تصویر کے اپ لوڈ کیے گئے اصل سائز پر ہے یوں تصویر اس سائز سے بڑی نہیں ہوگی

ویڈیو کیسے ڈاؤن لوڈ ہوگی؟

اگر آپ کوئی ویڈیو ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں اور آپ ٹِک ٹاک کا ویب ورژن استعمال کررہے ہیں تو آپ مذکورہ بالا اصول اور طریق کار ہی کو استعمال کرسکتے ہیں
آپ جس ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ کرنا چاہتے ہیں اس پر جائیں اور اس پر دائیں کلک کریں یہاں بھی ڈویلپر ٹول کھلے گا اور آپ کو یہاں ویڈیو سرچ کرنے کی ضرورت ہوگی "video src”

لنک پر دایاں کلک کرنے کی صورت میں آپ کے پاس ویڈیو کو ایک نئے ٹیب میں کھولنے کا آپشن آجائے گا ایک اور دائیں کلک کرنے پر آپ کے پاس ویڈیو کو محفوظ کرنے کا آپشن آجائے گا

اگر آپ یہ چاہتے ہیں کہ ویڈیو اور صفحہ بالکل اس طرح محفوظ ہوں جس طرح آپ نے انھیں پایا ہے تو آپ وے بیک مشین کو استعمال کرتے ہوئے صفحہ کی تصویر بنا سکتے ہیں Wayback Machine کو سوشل میڈیا کی بعض ویب سائٹس پر استعمال کرتے وقت مسئلہ ہوتا ہے لیکن وہ ٹِک ٹاک کے ساتھ بڑے اچھے طریقے سے کام کرتی ہے

ویڈیو کے یو آرایل کو کاپی کرکے اس ویب سائٹ کے ’’سیو پیج نَو‘‘ سیکشن میں پیسٹ کیجیے یہ صفحہ محفوظ ہوجائے گا اور یہ یوں نظر آئے گا:
https://web.archive.org/web/20200323095239/https://www.tiktok.com/@sebasvisuals/video/6795869283613248773

ٹِک ٹاک سے ویڈیوز ڈاؤن لوڈ کرنے کا ایک طریقہ extensions کو استعمال کرنے کا ہے لیکن اس سے پہلے آپ کو یہ فیصلہ کرنا ہے کہ کیا آپ کسی تھرڈ پارٹی کے ٹول کو استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ ایک ہی وقت میں کثیر تعداد میں ویڈیوز کو ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے استعمال ہونے والی TikTok Videos Mass Download  ہے لیکن یہ واضح رہے کہ یہ توسیع صرف کروم پر دستیاب ہے

موبائل بمقابلہ ویب براؤزر

ویب براؤزر

ٹِک ٹاک کو ایک موبائل ایپلی کیشن (ایپ) کے طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود آپ ایک براؤزر کو کسی اکاؤنٹ کی تحقیقات کے لیے استعمال کرسکتے ہیں البتہ اس کا عمل محدود ہوگا

ویب براؤزر استعمال کرنے کی صورت میں آپ ایک ویڈیو، صارف کا نام، منفرد آئی ڈی، استعمال شدہ موسیقی اور پسند اور ردعمل کی تعداد کو ملاحظہ کرسکتے ہیں لیکن اس پر تبصروں کو دیکھ نہیں پائیں گے

اگر آپ براؤزر کے ذریعے اپنے ٹِک ٹاک اکاؤنٹ میں لاگ ان کرتے ہیں تو آپ ویڈیوز کو اَپ لوڈ کرسکتے ہیں اور ویڈیو کے بعد دوسرے صارفین کے تبصروں کو بھی دیکھ سکتے ہیں یہ عمل تحقیقات کے لیے مددگار ثابت ہوتا ہے کیونکہ اس سے آپ کو کسی خاص ویڈیو کے بارے میں ہونے والی بحث کا باریک بینی سے جائزہ لینے کا موقع مل جاتا ہے

صارفین کو کیسے تلاش کیا جاسکتا ہے اور ایک سرچ انجن میں کلیدی الفاظ کیسے استعمال کیے جاسکتے ہیں،اس کی مزید تفصیل اسی مضمون میں آگے آرہی ہے

موبائل

موبائل ایپلی کیشن آپ کو کام کے لیے زیادہ معلومات فراہم کرتی ہے آپ کو اکاؤنٹ کھولنے کے لیے صرف ایک موبائل فون درکار ہوگا

اگر آپ ایک اکاؤنٹ بناتے ہیں تو پھر آپ کے پاس سائن اَپ کرنے کے لیے مختلف آپشن ہوتے ہیں آپ اس مقصد کے لیے اپنا موبائل نمبر یا ای میل ایڈریس استعمال کرسکتے ہیں آپ اپنے سوشل میڈیا کے کسی اور اکاؤنٹ کے ذریعے بھی سائن اپ کرسکتے ہیں

اگر آپ سائن اپ کرنے کے لیے اپنے ای میل پتے کو استعمال کرتے ہیں تو آپ ٹِک ٹاک پر دوسرے صارفین سے رابطہ نہیں کرسکیں گے اس مقصد کے لیے آپ کو ایک اضافی قدم کے طور پر اپنے موبائل فون کو اکاؤنٹ کے ساتھ منسلک کرنا ہوگا تاہم اگر آپ اس ایپ پر کچھ تلاش کرنا چاہتے ہیں تو اس مقصد کے لیے صرف ای میل پتہ درکار ہوگا

اگر موبائل فون کے ذریعے آپ ایک اکاؤنٹ کو ملاحظہ کرتے ہیں تو آپ مندرجہ ذیل معلومات دیکھ سکتے ہیں:
۰ پسند (لائکس) کی تعداد۔
۰ایک ویڈیو کتنی مرتبہ شئیر کی گئی ہے۔
۰کس ، کس نے تبصرہ کیا تبصرے کا ڈیٹا اور انھوں نے کیا کہا
۰فالورز :کتنے ہیں اور کون ہیں؟
۰فالوئنگ: صارف کن لوگوں کو فالو کررہا ہے اور وہ کون ہیں؟
۰پسند : لائکس کی کل تعداد (جنھوں نے صرف اس پوسٹ کو لائک کیا، وہ نہیں)
۰موسیقی
۰دریافت : رجحان دار ہیش ٹیگ
۰تلاش: ٹاپ ، صارفین ، ویڈیوز ، آواز ، ہیش ٹیگ

نجی معلومات 

جب آپ ٹِک ٹاک پر اکاؤنٹ بناتے ہیں تو آپ کو اس کی ذاتی تحفظ کی ترتیبوں (سیٹنگز) کو ضرور دیکھنا چاہیے اس پلیٹ فارم پرپرائویسی ایشوز  کے بہت سے امور کے بارے میں الزام عائد کیا جاتا ہے لیکن ایک محقق کی حیثیت سے آپ ایک مخصوص تحقیقی اکاؤنٹ بنانے پر بھی غور کر سکتے ہیں

دراصل ، ہم آپ کو یہ تجویز کرتے ہیں کہ آپ ضرور ایسا کریں کیونکہ اب تک تو ٹِک ٹاک کا ایک ایسا فیچر تھا جس کی مدد سے صارفین یہ دیکھ سکتے تھے کہ ان کے پروفائل کو کس کس نے ملاحظہ کیا ہے لیکن ٹِک ٹاک کی حالیہ نئی ترتیب وتزئین کے وقت اس فیچر کو ختم کردیا گیا ہے اور فی الوقت ہم یہ ضمانت نہیں دے سکتے کہ یہ کسی لمحے واپس آئے گا

اس ایپ میں آپ اپنی پرائیویسی کی ترتیب کے لیے ’’me‘‘ پر کلک کریں تو دائیں طرف اوپر کونے پر تین چھوٹے نقطے نمودار ہوتے ہیں۔یہاں آپ کو ’’پرائیویسی اور سیفٹی‘‘ کے نام سے سیکشن مل جائے گا۔

اگر آپ اپنے اکاؤنٹ کو صرف تحقیقات کے لیے استعمال کرتے ہیں تو آپ اپنے اکاؤنٹ کو پرائیویٹ رکھنے کا انتخاب کرسکتے ہیں اور ’’اپنا اکاؤنٹ دوسروں کو تجویز کریں‘‘ کے آپشن کو بند کرسکتے ہیں

اگر آپ سکرول ڈاؤن کریں تو وہاں اضافی آپشنز دستیاب ہیں لیکن یہ اسی صورت میں آپ کے متعلقہ ہوسکتے ہیں اگر آپ اس پلیٹ فارم پر اپنا مواد پوسٹ کرنا چاہتے ہیں

انٹرنل سرچ

کسی ایپ کے میں موجود اندرونی سرچ کے فنکشنز آپ کو کئی ایک چیزوں کی تلاش کا آپشن بھی مہیا کرتے ہیں اگر آپ اپنی سکرین کے بالکل زیریں حصے میں دریافت (ڈسکور) کے آئیکون کو دبائیں تو آپ کے سامنے ہیش ٹیگ کا ایک انتخاب سامنے آجائے گا وہ اس لمحہ کے سب سے مقبول ہیش ٹیگ ہوں گے

آپ صفحہ کے بالکل اوپر ایک کلیدی لفظ (کی ورڈ) کی تلاش کا آغاز کرسکتے ہیں جب آپ کلیدی لفظ کو لکھیں گے تو ٹِک ٹاک آپ کو مختلف ٹیبز فراہم کرے گی آپ اگر ’’ٹاپ‘‘ صفحہ سے آغاز کرتے ہیں تو آپ کے کلیدی لفظ سے متعلق سرفہرست ہیش ٹیگ، ویڈیوز اور صارفین سامنے آجائیں گے

دوسرا ٹیب صارفین کا ہوتا ہے یہاں آپ ان تمام صارفین کا انتخاب کرسکتے ہیں جنھوں نے اپنے صارف نام یا منفرد شناخت میں آپ کا کلیدی لفظ استعمال کیا ہوا ہے

ویڈیوز کے ٹیب میں آپ کے سامنے وہ تمام ویڈیوز آجائیں گے جن میں آپ کا منتحب کردہ کلیدی لفظ موجود ہے یا وہ اس ہیش ٹیگ کے ساتھ منسلک ہیں جن میں آپ کا کلیدی لفظ استعمال کیا گیا ہے

جب آپ ویڈیو پر کلک کرتے ہیں تو ایپ آپ کو اس ویڈیو کو ڈاؤن لوڈ کرنے کا بھی انتخاب دیتی ہے اگر آپ "share‘‘(چھوٹے تیر کا نشان) کے آپشن پر کلک کریں تو یہی چیزیں وہاں بھی نظرآسکتی ہے۔پھر آپ ’’save video‘‘ پر کلک کر کے اس کو محفوظ کرسکتے ہیں

ٹیب میوزک میں آپ کو وہ میوزک نظر آئے گا جو آپ کے کلیدی لفظ کے مطابق ہے اور یہ بھی پتا چلے گا کہ اس مختصر دورانیے کے میوزک کلپ کو کتنی مرتبہ ویڈیوز میں استعمال کیا گیا ہے۔اگر آپ گانے پر کلک کریں تو آپ ان تمام دوسری ویڈیوز کو دیکھ سکتے ہیں جن میں دوسرے لوگوں نے اس ویڈیو کلپ کو استعمال کیا ہے

اگر آپ ایسا کرتے ہیں تو آپ ایک ایسا ویڈیو ٹیگ بھی دیکھ سکیں گے جو اس کا اصل ہے اور اس سے یہ پتا چلے گا کہ کس صارف نے سب سے پہلے اس میوزک کلپ کو سب سے پہلے بنایا اور استعمال کیا تھا

آخری ٹیب ہیش ٹیگز سے متعلق ہے اور یہاں آپ ان تمام ہیش ٹیگز کو ملاحظہ کرسکیں گے جن میں آپ کا کلیدی لفظ شامل ہے یہ تلاش آپ کو ہیش ٹیگز کے مختلف پہلو دکھائے گی اگر آپ ’’فیک نیوز‘‘ کو ہیش ٹیگ کے کلیدی لفظ کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو یہ آپ کو اس طرح کے تمام ہیش ٹیگز مہیا کرے گی: #fakenews #fake_news or #nofakenews

اگر آپ اپنے کلیدی لفظ کو کومے کے ساتھ لکھیں تو اس سے کچھ فرق نہیں پڑے گا بالعموم اگر آپ اپنے کلیدی الفاظ کے ساتھ کومے لگا دیتے ہیں تو یہ ویب سائٹ کو یہ کہتے ہیں کہ منتخب کلیدی الفاظ بالکل درست ترکیب یا محاورے کے ساتھ ظاہر ہونے چاہییں

اس گائیڈ کی زیریں سطور میں ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ یو آر ایل میں تبدیلی کرکے کیسے کسی ایک ہیش ٹیگ کی تلاش کی جاسکتی ہے۔

ایپ کو استعمال کیے بغیر معلومات کا حصول

اگر آپ ٹِک ٹاک کی فون ایپ کے عدم استعمال کو ترجیح دیتے ہیں تو بھی ایسی بہت سی ممکنات ہیں جن کی مدد سے بیرون سے بھی اس پلیٹ فارم پر تحقیقات کی جاسکتی ہے۔موبائل فون پر استعمال ہونے والی سنیپ چیٹ ایسی دوسرے ایپس کے مقابلے میں ٹِک ٹاک کے بارے میں ویب پر کسی اکاؤنٹ کے بغیر بھی تحقیقات کی جاسکتی ہے یا مواد تلاش کیا جاسکتا ہے

سوشل نیٹ ورکس پر ٹِک ٹاک کے مواد کی تلاش

بہت سے صارفین ٹِک ٹاک کی ویڈیوز کو فیس بُک یا ٹویٹر ایسے سوشل نیٹ ورکس پر بھی شیئرکرتے ہیں ہم یہ تجویز کرتے ہیں کہ آپ اپنی کسی بھی تحقیق میں سماجی روابط کے ان نیٹ ورکس کو بھی استعمال کریں ان میں تلاش کے بہتر طریق کار کیا ہوسکتے ہیں، آئیے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

فیس بُک

فیس بُک پر ٹِک ٹاکس کی تلاش کے لیے ٹِک ٹاک ڈاٹ کام کے الفاظ ٹائپ کریں اور سرچ باکس میں اپنا کلیدی لفظ لکھیں اس کے بعد ’’ویڈیوز‘‘ کا انتخاب کیجیے

آپ اپنے تلاش کے نتائج کو کسی مخصوص وقت تک بھی محدود کرسکتے ہیں مثال کے طور ہر ’’last month‘‘ یا ’’most recent‘‘ کے الفاظ لکھ کر تلاش کرسکتے ہیں تاہم اگر آپ most” recent‘‘ کے آپشن کو استعمال کریں تو آپ کو بعض ’’غلط مثبت‘‘ نتائج بھی حاصل ہوسکتے ہیں ہم نے یہ بات نوٹ کی ہے جب ہم حالیہ نزدیکی تاریخوں کو تلاش کے لفظ کے ساتھ لکھتے ہیں تو ہمیں اکثر ایسے نتائج حاصل ہوتے ہیں جو کلیدی لفظ کے مطابق نہیں ہوتے ہیں۔ tiktok.com کے ساتھ سرچ کرنے کے بجائے آپ اپنے m.tiktok.com یا vm.tiktok.com. کلیدی لفظ کے ساتھ بھی تلاش کرسکتے ہیں ان دونوں میں سے کسی ایک آپشن کے ساتھ آپ کو مختلف نتائج حاصل ہوں گے۔

یو آر ایل vm.tiktok.comکا مطلب یہ ہے کہ ایک صارف نے ویڈیو ٹِک ٹاک ایپ کے اندر ہی سے شئیر کی تھی۔ صارفین نے ٹِک ٹاک کی کسی بھی ویڈیو پر’’شیئر‘‘ کے بٹن پر کلک کیا اور فیس بُک کا انتخاب کیا تو پھر ان کے فون پر فیس بُک کی ایپ کھل گئی اور انھوں نے اس کو شیئر کردیا اس طرح یہ ایک خودکار طریقے سے بننے والی پوسٹ ہے جس کو براہ راست وہاں سے انتخاب اور شیئر کیا جاسکتا ہے

تاہم اگر ایک صارف ’’ share‘‘ پر کلک کرتا اور ’’copy link‘‘ کا انتخاب کرتا ہے ( جو اس وقت تک یو آر ایل vm.tiktok.com ہے) اور پھر خود اس لنک کو فیس بُک پر ایک نئی پوسٹ میں لگاتا ہے تو یو آر ایل m.tiktok.com بن جاتا ہے اس کو آپ اس ویڈیو کے پریویو میں دیکھ سکتے ہیں:

آپ بہت کم صورتوں میں فیس بُک کی ایک ہی پوسٹ میں vm.tiktok.com اور m.tiktok.com دونوں کو اکٹھے دیکھیں گے یہ اس صورت میں ہوتا ہے جب کوئی صارف اوّل الذکر یو آر ایل کو براہ راست فیس بُک کی کسی پوسٹ میں کچھ مواد لکھے بغیر پوسٹ کرتا ہے

یوآر ایل کی مختلف قسموں میں سرچ کے دوران میں آپ کو نہ صرف مختلف نتائج حاصل ہوتے ہیں بلکہ آپ کو یہ معلومات بھی حاصل ہوتی ہیں کہ ایک صارف نے انھیں کیسے ٹِک ٹاک پر شیئر کیا ہے یہ بات یاد رکھیں کہ اگر فیس بُک کو آپ کے کلیدی لفظ سے متعلق کچھ مواد تلاش میں نہ ملے تو وہ ٹِک ٹاک کی بلاتمیز عام ویڈیوز آپ کو دکھا دے گی اس کا حل یہ ہے کہ اگر آپ کو مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہوں تو کسی اور کلیدی لفظ کو لکھ کر کوشش کیجیے

ٹویٹر
ٹویٹر پر تلاش کا عمل بھی مذکورہ بالا طریق کار کے مطابق ہی ہوتا ہے آپ کو وہی ٹِک ٹاک ڈاٹ کام، ایم ٹِک ٹاک ڈاٹ کام اور وی ایم ٹِک ٹاک ڈاٹ کام یو آر ایل ملیں گے آپ یقینی طور پر تلاش کے عمل میں ان سب کو آزمانا چاہیں گے تاہم یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ جب ان مختلف آپشنز کو استعمال کیا جاتا ہے تو فیس بُک اور ٹویٹر کے سرچ کے نتائج میں کچھ کم ہی فرق ہوتا ہے بعض اوقات تو نتائج بالکل ایک جیسے ہی ہوتے ہیں

ٹویٹر پر سرچ کی ایک اور تدبیر بھی ہے جو خاص طور پر زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے اگر کوئی صارف ایک ٹِک ٹاک ویڈیو کو ٹویٹر پر ٹِک ٹاک ایپ کے ذریعے شیئر کرنے کی کوشش کرتا ہے تو وہ اس کو ایک ٹویٹ کے ساتھ پیش کرتا ہے اور وہ کچھ یوں نظر آتی ہے:

ٹویٹ کے متن کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔البتہ بہت سے صارفین تجویز کردہ ہیش ٹیگ ہی کو برقرار رکھتے ہیں چنانچہ آپ ٹویٹر پر بہت سی ایسی ویڈیوز ملاحظہ کرتے ہیں جن کے ہیش ٹیگ میں #TikTok شامل ہوتا ہے۔آپ اس ہیش ٹیگ کو اپنے کلیدی لفظ میں شامل کرسکتے ہیں نتیجتاً آپ کو ٹویٹر پر ٹِک ٹاک کی بہت سے ایسی ویڈیوز ملیں گی جن میں یہ ہیش ٹیگ شامل ہوگا جب آپ ٹویٹر پر تلاش کریں تو آپ بالکل سادہ انداز میں اس ہیش ٹیگ کو اپنے کلیدی الفاظ میں شامل کرلیں،پھر سرچ میں ’’ویڈیوز‘‘ کا انتخاب کریں تو آپ کے سامنے آپ کی مخصوص اصطلاح کی حامل ٹِک ٹاک کی ویڈیوز آجائیں گی

آب اس تمام عمل کو ان ہیش ٹیگز کے ساتھ بھی ٹرائی کرسکتے ہیں: #TikTokviral, #TikTokChallenge, #tiktokexposed, #tiktokhot, یا #tiktokers
اس سے صارفین کے بارے میں یہ بھی پتا چلتا ہے کہ انھوں نے کب ٹِک ٹاک ہیش ٹیگ کو ایڈٹ کرنا شروع کیا تھا

مِس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن کی شناخت

جب مِس اور ڈس انفارمیشن کی تحقیقات کررہے ہوں تواس کا ایک بڑا کارآمد نسخہ ہے۔ وہ یہ کہ آپ سوشل نیٹ ورکس پر شیئر کی جانے والی ویڈیوز میں ہمیشہ ٹِک ٹاک کے لوگو کو ملاحظہ کریں گے۔اس سے یہ پتا چلے گا کہ صارفین نے ٹِک ٹاک کی ویڈیوز کو ’’چُرایا‘‘ ہے اور انھیں سماجی روابط کے دوسرے نیٹ ورکس پر ایک بالکل مختلف تناظر میں شیئر کردیا ہے۔تاہم ٹِک ٹاک کی ویڈیوز میں ٹِک ٹاک کا لوگو اور جس شخص نے کسی ویڈیو کو تخلیق کیا ،اس کا منفرد صارف نام بھی ہوگا۔ بہت سے جعل ساز ان معلومات کو حذف کرنے کی زحمت گوارا ہی نہیں کرتے۔کیونکہ وہ معلومات ویڈیو میں کسی نمایاں جگہ پر نمودار نہیں ہورہی ہوتی ہیں جس کی وجہ سے وہ بآسانی نظرانداز ہوجاتی ہیں۔بعض صورتوں میں آپ کو کسی وائرل ویڈیو کا سراغ لگانے میں مدد مل سکتی ہے کہ وہ کہاں سے آئی ہے اور اس کو کس نے پہلی مرتبہ تخلیق کیا تھا۔

ہمارے ساتھیوں شارلوٹ گوڈارٹ اور شانٹل ورک روسٹ نے اسی تِکنیک کو اپنے مضمون ’’مانیٹرنگ اور ڈی بنکنگ (نگرانی اور افشاء) کووڈ-19 وَبا: ہارلیم آلدی افواہ‘‘ میں استعمال کیا تھا اور یہ سراغ لگایا تھا کہ وٹس ایپ پر مشتہر کی جانے والی ایک ویڈیو کہاں سے تخلیق ہوئی اور پھیلائی گئی تھی۔وٹس ایپ پر مشتہر کردہ ویڈیو کے ساتھ ٹِک ٹاک کا کوئی لوگو نہیں تھا لیکن جب انھوں نے اسی ویڈیو کو ٹویٹر پر تلاش کیا تو انھیں وہاں ٹِک ٹاک کا لوگ اور صارف کا نام مل گیا تھا۔چناں چہ وہ ٹِک ٹاک کی وائرل ویڈیو کی اصل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔اس کیس میں انھوں نے ٹِک ٹاک کے صارف نام “@ihanaids” کا بڑی باریک بینی سے جائزہ لیا تھا۔

ٹِک ٹاک کے مواد اور صارفین کی سرچ انجنوں کے ذریعے تلاش

میوزک
سرچ انجنوں کے ذریعے ٹِک ٹاک کے مواد کی تلاش کے مختلف طریقے ہیں۔آئیے اس کا ایک واضح اور نمایاں لفظ میوزک ( موسیقی) سے آغاز کرتے ہیں۔

اس پلیٹ فارم پر گانے، آوازیں اور صوتی اثرات ایک نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔قریب قریب ہر ایک ٹِک ٹاک میں کسی نا کسی قسم کی آواز ہوتی ہے۔اگر وہ آوازیں وائرل ہوتی ہیں ۔۔۔اور ایسا اکثر ہوتا ہے۔۔۔ تو ٹِک ٹاک کا ہر صارف معاً اپنی ویڈیو میں اسی گانے کو پس منظر کی موسیقی کے طور پر استعمال کرنا چاہتا ہے۔ مارچ 2020ء میں ’’اِٹ از کرونا ٹائم؟” (یہ کرونا کا وقت ہے) کے نام سے ویڈیو کے ساتھ بھی یہی معاملہ پیش آیا تھا۔اس کو ویڈیوز کی ایک بڑی تعداد میں شامل کیا گیا تھا اور ان میں یہ ظاہر کیا گیا تھا کہ کرونا وائرس کی وَبا نے ٹِک ٹاک کے صارفین کی زندگیوں کو کیسے متاثر کیا ہے۔

گانے کا عنوان ہر ٹِک ٹاک میں ظاہر ہوتا ہے:


اگر گانے کے عنوان پر کلک کریں تو ان تمام ٹِک ٹاکس کی ایک فہرست آجائے گی جو اسی گانے پر مبنی ہیں( اگر آپ کسی بھی ٹِک ٹاک کو نہ دیکھ سکیں تو یہ شاید اس وجہ سے ہوسکتا ہے کہ اس وقت ٹِک ٹاک کا میوزک کمپنیوں سے کاپی رائٹ کے ایشوز پر تنازع چل رہا ہے۔اس کی تفصیل فنانشیل ٹائمز کے مضمون میں دی گئی ہے)۔ہر گانے کا اپنا ایک یو آر ایل ہوتا ہے اور اس کا آغاز یوں ہوتا ہے:
www.tiktok.com/music.

اس میں گانے کا ٹائٹل بھی شامل ہوتا ہے اور اس سے آن لائن تحقیقات میں بہت مدد مل سکتی ہے کیونکہ ہم اس انداز کو کسی مخصوص موضوع پر ٹِک ٹاک کی آوازوں کی تلاش کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔

ویڈ سے متعلق گانوں کی تلاش کے لیے ہم نے ’’ویڈ‘‘ “weed” کا لفظ گوگل میں تلاش کیا۔اس کے ساتھ ہم نے بھی تخصیص کردی تھی کہ ہمیں صرف وہ نتائج درکار ہیں جس میں ہمارا کلیدی لفظ ٹِک ٹاک کے یو آر ایل میں شامل ہو:
tiktok.com/music inurl:weed

ہیش ٹیگز
گوگل پر میوزک کی تلاش کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس کی کمانڈز کی حتیٰ الامکان تخصیص کردی جائے۔ہیش ٹیگ کی تلاش کے لیے اس کے برعکس تجویزکیا جاتاہے۔کسی مخصوص ہیش ٹیگ کے ساتھ ٹِک ٹاکس کی تلاش کے لیے ہم اس ہیش ٹیگ کو اس یو آر ایل کے بالکل آخرمیں لکھ سکتے ہیں:
www.tiktok.com/tag/put_any_hashtag_here
مثال کے طور پر اگر آپ ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق ٹک ٹاکس کو دیکھنا چاہتے ہیں تو آپ یہ یو آر ایل استعمال کرسکتے ہیں۔ www.tiktok.com/tag/trump

تاہم جب آپ کسی خاص موضوع پر تحقیقات کررہے ہوں تو آپ کو پتا ہوتا ہے کہ کون سے کلیدی الفاظ آپ کی تحقیقات سے متعلق ہوں گے لیکن جو چیز آپ نہیں جانتے ، وہ یہ کہ ٹِک ٹاک پر کون سے بالکل حقیقی ہیش ٹیگزعام ہیں۔ اگر آپ کو ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق ہیش ٹیگز میں دلچسپی ہے تو یہ بات یقینی ہے کہ صرف #trump ہی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے متعلق واحد ہیش ٹیگ نہیں ہوگا تو پھر آپ کو کیسے پتا چلے گا کہ کون سے دوسرے ہیش ٹیگز استعمال کیے گئے ہیں۔اس صورت میں کارآمد حربہ یہ ہوگا کہ ایسی سائٹ آپریٹر سرچ کی جائے جو لفظ ’’ٹرمپ‘‘ کے ٹیگز تک محدود ہو۔ یعنی:site:tiktok.com/tag trump
اس سرچ کی صورت میں آپ کو نہ صرف ہیش ٹیگ ’’ٹرمپ‘‘ مل جائے گا، بلکہ اس سے متعلقہ دیگر ہیش ٹیگز جیسے “trump2020”, “donaldtrump” یا“babytrump”بھی مل جائیں گے

ٹِک ٹاک کے صارفین جب ایموجی پر مشتمل ہیش ٹیگز کا انتخاب کرتے ہیں تو اس وقت وہ بہت زیادہ تخلیقی ہوتے ہیں۔ ٹیگز کو سائٹ آپریٹر پر تلاش کرنے کا ایک فائدہ یہ ہے کہ آپ کو ایسے ہیش ٹیگز مل جائیں گے جن میں ایک یا کئی ایک ایموجیز کو استعمال کیا گیا ہے۔دوسری صورت میں ان کی تلاش بہت مشکل ہوتی ہے۔جب کرونا سے متعلق ہیش ٹیگز کی تلاش کی گئی تو ایموجیز کی ایک بڑی ورائٹی نظر آئی:

مواد
جب آپ ٹِک ٹاک پر تحقیقات کررہے ہوں تو ایک بڑا اہم سوال یہ سامنے آتا ہے کہ ان ٹِک ٹاکس کو کیسے تلاش کیا جائے جن میں مخصوص الفاظ یا محاورے شامل ہوتے ہیں۔صارفین اپنی ویڈیوز کے ساتھ نا صرف ہیش ٹیگز کو شامل کرسکتے ہیں بلکہ وہ مختصر متن بھی تحریر کرسکتے ہیں۔مثال کے طور پر زیریں مثال میں متن ’’سنتیاگو، چلّی میں مظاہرین‘‘ ہے جبکہ ’’چلّی‘‘ اور ’احتجاج‘ (پروٹیسٹ) کے نام سے الگ سے ہیش ٹیگز بھی موجود ہیں۔

ٹِک ٹاکس میں مخصوص الفاظ یا محاوروں کی تلاش کے لیے آپ ان ٹیکسٹ آپریٹر کو بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اگر گوگل کمان میں ’’فلائی اے ڈرون‘‘ محاورے پر مشتمل ٹِک ٹاکس کو تلاش کیا جائے تو اس کا نتیجہ کچھ یوں ہوگا:
site:http://tiktok.com intext:”fly a drone”

آپ گوگل پر اپنے نتائج کو وقت کے کسی مخصوص دورانیے تک بھی محدود کرسکتے ہیں۔اس مقصد کے لیے ’’ٹولز‘‘ پر کلک کریں اور ’’کسٹم رینج‘‘ کا انتخاب کریں۔

یہ بھی یاد رکھیں کہ سرج انجنز ٹِک ٹاک پر شائع شدہ تمام ویڈیوز کا اشاریہ (انڈیکس) نہیں دیتے ہیں۔کیونکہ مختلف سرچ انجن مختلف ویڈیوز کے اشاریے دیتے ہیں،اس لیے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ صرف گوگل کو استعمال نہ کیا جائے بلکہ دوسرے سرچ انجنوں کو بھی بروئے کار لایا جائے اور پھر ان سب کے نتائج کو اکٹھے کر لیا جائے۔

مثال کے طور پر ڈک ڈک گو پر آپ بالکل وہی آپریٹر استعمال کرسکتے ہیں جو آپ گوگل پر کرتے ہیں۔

تاہم Bing میں ان ٹیکسٹ آپریٹر سے کام نہیں چلتا اس کے باوجود ٹِک ٹاک کی تحقیق کا ایک اور طریقہ بھی ہے۔وہ یہ کہ لفظ ’اِن ٹیکسٹ‘ کو ’اِن باڈی‘ سے تبدیل کردیں

اب آپ ان مختلف سرچ انجنوں کے نتائج کو سکرول کرسکتے ہیں اور سوشل میڈیا کے ’’خزانہ‘‘ کو کچھ اس طرح پاسکتے ہیں:ایک صارف، جو یہ وضاحت کرتا ہے:’’ایک ممنوعہ علاقے میں ڈرون کو کیسے اڑایا جاسکتا ہے۔‘‘

اگر آپ ایک طویل عرصے سے ایک مخصوص موضوع پر تحقیقات کررہے ہیں تو پھر ان تلاشوں کا باقاعدگی سے بار بار اعادہ کریں۔اس صورت میں نہ صرف ٹِک ٹاک پر مواد تبدیل ہوتا ہے بلکہ آپ کو یہ بھی پتا چلے گا کہ ان سرچ انجنوں پر مختلف اوقات میں ویڈیوز کے مختلف اشاریے بنتے ہیں۔

صارفین
کسی بھی سوشل نیٹ ورک کا اہم عنصر اس کے صارفین ہوتے ہیں۔ٹِک ٹاک کے ساتھ بھی یہی معاملہ ہے۔خوش قسمتی سے آن لائن تحقیقات کے دوران میں صارفین کے بارے میں تحقیقات کے چند ایک طریقے موجود ہیں۔یادرکھیے،ہر صارف کا اپنا ایک یو آر ایل ہوتا ہے اور وہ کچھ یوں نظر آتا ہے:
www.tiktok.com/@username
اگر آپ کسی فرد کے صارف نام کے بارے میں جانتے ہیں تو آپ اس کو بالکل سادہ انداز میں یو آر ایل کے آخر میں ٹائپ کرسکتے ہیں اور اس کے بعد آپ صارف کے پروفائل صفحہ پر چلے جائیں گے۔تاہم، بہت سی صورتوں میں آپ کو صارف کے درست نام کا پتا نہیں ہوتا۔اس مرحلے پر ٹویٹر صارف @petruknisme کا آئیڈیا کام آتا ہے۔گوگل کی درج ذیل کمانڈ کو استعمال کریں تو ٹِک ٹاک ناموں کی ایک لمبی فہرست آپ کے سامنے آجائے گی۔
inurl:https://m.tiktok.com/h5/share/usr filetype:html

یہ کمان اس وقت خاص طور پر بہت مددگار ثابت ہوتی ہے جب آپ پہلے سے جانتے ہوں کہ فلاں شخص بالعموم کس طرح کا صارف نام استعمال کرتا ہے لیکن آپ یہ نہیں جانتے کہ کیا اس مردیا عورت نے اس عمومی صارف نام کو کس حد تک تبدیل کیا ہے۔مثال کے طور پر اس نے کیا کوئی اور لفظ یا عدد شامل کیا ہے۔ اگر آپ مشتبہ صارف نام کو گوگل کمان میں شامل کریں تو آپ کو متعلقہ صارف ناموں کی ایک لمبی فہرست مل جائے گی اور اس کی مدد سے اپنے مطلوبہ صارف نام کی تلاش کرسکتے ہیں۔ہم نے اپنی مثال میں لفظ ’’مانو‘‘ کو استعمال کیا تو اس مشمولہ نام والے مختلف صارفین ہمارے سامنے آگئے:


اب ہم ان تمام کے پروفائل صفحات کو ملاحظہ کرسکتے ہیں اور یہ دیکھیں گے کہ کیا ان میں ہمارا مطلوبہ مانو نام والا صارف موجود ہے۔تاہم کسی پروفائل صفحہ پر دستیاب معلومات مطلوبہ صارف کی اطمینان بخش تصویر سامنے لانے کے لیے ہمیشہ کافی نہیں ہوتی ہے۔ اگر ہم مزید کچھ جاننا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنی تحقیق کا دائرہ کار وسیع کرنا ہوگا۔

مثال کے طور پر کسی خاص صارف کے بارے میں دوسرے ٹِک ٹاکر کیا سوچتے ہیں،یہ چیز بہت مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔اگر آپ ٹِک ٹاک کے صارف @maxdressler کے بارے میں یہ پڑھنا چاہتے ہیں کہ دوسرے ان سے متعلق کیا کہتے ہیں تو پھر سرچ آپریٹر کے درج ذیل مجموعہ کو استعمال کرسکتے ہیں:
site:tiktok.com intext:@maxdressler -intitle:”maxdressler”
اس کے بعد آپ کے پاس ٹِک ٹاک کی پوسٹوں کی ایک فہرست آجائے گی جن میں کا @maxdressler حوالہ دیا گیا ہوگا۔اس کا متن کے حصہ میں ذکر ہوگا لیکن یہ مواد صارف کی اپنی طرف سے نہیں ہوگا۔اس طریقے سے ہمیں یہ پتا چلے گا کہ @curlydaddy101 نام کے صارف نے یہ لکھا تھا کہ ’’ @maxdressler ایک مزاحیہ شخصیت ہے۔‘‘

@maxdresslerکے بہت سے پیروکار ہیں اور ان کے بارے میں بہت سے تبصرے ان کے مداحوں ہی کے ہیں۔تاہم جب کسی کم معروف اکاؤنٹ کے بارے میں تحقیقات کی جائے تو یہ ممکن ہے کہ اس شخص کے اکاؤنٹ پر تبصرہ کرنے والے بعض صارفین اس کو حقیقی زندگی میں بھی جانتے ہوں۔اس لیے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ان صارفین کے درمیان اس تعلق کو کوئی کہیں اور بھی تلاش کیا جائے اور دیکھا جائے کہ آیا ان میں ایسا کوئی تعلق موجود ہے۔

اگر کسی مطلوبہ صارف کا پرائیویٹ اکاؤنٹ ہے تو مذکورہ بالا سائٹ آپریٹر سرچ اس وقت بھی کام کرے گی۔اس کا یہ مطلب ہے کہ بعض صورتوں میں یہ تکنیک کسی خاص صارف کے بارے میں عام دستیاب معلومات کا صرف مختصر حصہ یا خلاصہ ظاہر کرے گی۔

حاصلِ کلام

ہمیں امید ہے کہ ہماری یہ گائیڈ اس تیزی سے ترقی کرتے پلیٹ فارم (ٹِک ٹاک) کی تحقیق کے امکانات کے بارے میں آپ کو تفصیلی راہ نما تفہیم فراہم کرے گی اور ہم آپ کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ ان تِکنیکوں کو آزمائیے اور پھر دیکھیے کہ کیا نتائج برآمد ہوتے ہیں۔

اگر آپ ٹولز پر کام کو ترجیح دیتے تو آپ کو او ایس آئی این ٹی کمبائن OSINT Combine کے ٹِک ٹاک سرچ ٹول کو بھی بروئے کار لاسکتے ہیں۔یہ مذکورہ بالا بیان کردہ بعض تِکنیکوں (تمام نہیں) کو خودکار انداز میں چلانے میں مددگار ثابت ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ مضمون پہلے جی آئی جے این کی رکن ویب سائٹ بیلنگ کیٹ پر شائع ہوا تھا۔ یہ بین الاقوامی تحقیقات کاروں پر مشتمل ہے جو’’میکسیکو کے منشیات کے سوداگروں سے لے کر کیمیاوی ہتھیاروں کے استعمال تک‘‘ موضوعات کے بارے میں اوپن سورس تِکنیکوں کو بروئے کار لا کر تحقیقات کرتا ہے۔یہ جی آئی جے این کی ویب سائٹ پر باقاعدہ اجازت کے بعد شائع کیا جارہا ہے۔

مضمون نگار:
اَننيک موسو، بیلنگ کیٹ میں ایک ٹرینر اور محققہ کے طور پر کام کرتی ہیں۔ ماضی میں وہ ولندیزی (ڈچ) قومی پولیس کی ٹیم اوایس آئی این ٹی کی حصہ رہ چکی ہیں۔وہاں انھوں نے جہادیوں کے آن لائن پروپیگنڈا کے بارے میں تخصص کیا تھا۔ بیلنگ کیٹ میں ان کی دلچسپی کا موضوع ’مِس اور ڈس نفارمیشن کی دنیا‘ ہے۔

جوہانہ وائلڈ جرمنی سے تعلق رکھتی ہیں اور وہ ایک اوپن سورس محققہ ہیں۔ڈیجیٹل تحقیقات کے لیے ٹیک اورٹول کی تیاری ان کی دلچسپی کا خاص میدان ہے۔وہ صحافتی پس منظر کی حامل ہیں اور ماضی میں مشرقی افریقا میں بہ طور صحافیہ کام کرچکی ہیں۔وہ مشرقِ اوسط سے متعلق موضوعات پر بھی کام کرچکی ہیں۔

ہمارے مضامین کو تخلیقی العام لائسنس کے تحت مفت، آن لائن یا پرنٹ میں دوبارہ شائع کریں۔

اس آرٹیکل کو دوبارہ شائع کریں


Material from GIJN’s website is generally available for republication under a Creative Commons Attribution-NonCommercial 4.0 International license. Images usually are published under a different license, so we advise you to use alternatives or contact us regarding permission. Here are our full terms for republication. You must credit the author, link to the original story, and name GIJN as the first publisher. For any queries or to send us a courtesy republication note, write to hello@gijn.org.

اگلی کہانی پڑھیں

ٹپ شیٹ رپورٹنگ تجاویز اور ٹولز ماحول

ماحولیاتی تبدیلی کے وعدوں کی تحقیق اور اپنی حکومت کو جوابدہ رکھنا

اس مختصر ورژن میں،جی آئی جی این ہماری تازہ ترین رپورٹنگ گائیڈ سے تجاویز پیش کرتا ہے، کہ کس طرح صحافی اپنے ملک کے ماحولیاتی تبدیلی کے وعدوں کی تحقیق کر سکتے ہیں اور حکومتوں کو جوابدہ ٹھہرا سکتے ہیں۔

خبریں اور تجزیہ رپورٹنگ تجاویز اور ٹولز

ویب سائٹس کی تحقیق کے لیے تجاویز

دو ڈیجیٹل ماہرین مشتبہ ویب سائٹس اور ان کے مالکان کی تحقیقات کرنے کے لیے تجاویز اور تکنیکوں پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔

رپورٹنگ تجاویز اور ٹولز طریقہ کار

تحقیقاتی صحافت میں تعلیمی تحقیق کے استعمال کے لیے 5 نکات

تعلیمی تحقیق معاشرتی مسائل کی چھان بین اور طاقتوروں کو جوابدہ بنانے کے لیے ایک اہم ذریعہ ہے۔ پلٹزر انعام یافتہ تفتیشی صحافی نیل بیدی، ماہرِ جرم ریچل لوول، اور دی جرنلسٹ ریسورس کے ڈینس-میری آرڈوے تحقیقاتی صحافت میں علمی تحقیق کے استعمال کے بارے میں عملی مشورے دیتے ہیں۔